
بردارن ملت اسلامیہ اگر آج ہم مزارات مقدسہ کا جائزہ لیں اگر آج ہم درگاہوں کے حالات کو بغور دیکھیں ،اگر آج ہم چشم بصیرت سے درگاہوں پر غور کریں تو ہم پر یہ بات ظاہر ہو جاتی ہے ہم پر یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ ہم خود مزار کے تقدس کو پامال کرتے ہیں ۔ ہم صاحب مزار کے مراتب کا خیا ل نہیں رکھتے ہیں ۔ ہم صاحب مزار کے قول پرعمل نہیںکرتے ہیں ۔ ہم ان کی زندگی کو مشعل راہ نہیں بناتے ہیں ۔ ہم حاضری کے آداب کو ملحوظ نہیں رکھتے ہیں۔ ہم حاضری کے آداب کو بجا نہیں لاتے ہیں ۔ آج اکثر و بشتر مزاروں پر ، آج اکثر وبیشتر درگاہوں میں عورتیں کثیر تعداد میں جاتی ہیں جو بالکل خلاف شرع ہے ۔ شریعت اس کی اجازت نہیں دیتی ۔ فرمان رسول کے خلاف ہے ۔ فرمان حدیث کے خلاف ہے ۔ کوئی مفتی جواز کا فتوی نہیں دے سکتا ، کوئی عالم جائز نہیںکہہ سکتا ، کوئی فقہہ اس کو درست نہیں کہہ سکتا ۔ امام عشق و محبت مجدد دین ملت امام احمد رضا فاضل بریلوی سے جب پوچھا جاتا ہے کہ عورتوں کو مزارات پر جانا جائز ہے یا نہیں ؟ امام عشق و محبت عشق رسول میںڈوب کر علمی جاہ وجلال کے ساتھ جواب دیتے ہیں ۔ ارے یہ نہ پوچھو کہ جائز ہے یا نہیں بلکہ یہ پوچھو اس عورت پر کتنی لعنت ہوتی ہے فرشتوں کی کتنی لعنت ہوتی ہے صاحب مزار کی اور کتنے شیطان اس کے پچھے لگتے ہیں۔ برادران ملت اسلامیہ سوچنے کی بات ہے حج جیسا مقدس فرض بھی بغیر محرم کے عورت ادا نہیں کرسکتی ہے ، بغیرمحرم کے نہیں جاسکتی ، بغیر محرم کے رخت سفر نہیں باندھ سکتی ہے ۔بغیر محرم کے مقدس خانہ خدا کے لئے روانہ نہیں ہوسکتی تو مزارات پر جانا کیسے جائز ہوسکتا ہے ۔ ہماری ماں اور بہنیں کان میں روئی ڈال کر بیٹھی ہے ۔ لاکھ منع کرنے کے باوجود مزارات پر جاتی ہیں ۔ باربار روکنے کے باوجود مزارات پہ حاضری دیتی ہیں اور باعث اجر و ثواب سمجھتی ہیں ۔ برادران ملت اسلامیہ ہمیں چاہیے کہ اپنی ماں اور بہنوں کو مزارات پر جانے سے روکیں ۔ ہم اپنی ماں و بہنوں کو درگاہوں پر جانے نہ دیں ۔ ہم اپنی ماں اور بہنوں کو مزارات پر جانے سے سخت منع کریں۔ ورنہ ان عورتوں کے ساتھ ہم بھی ذمہ دار ہوں گے۔ ورنہ ہم بھی گناہ گار ہوں گے ۔ درگاہوں کے منتظمین کو چاہیئے کہ عورتوں کے آنے پر پابندی لگائیں ۔ مزارات کے ٹرسٹیوں کو چاہیئے کہ عورتوں کے آنے پر پابندی لگائیں ۔ ورنہ ان عورتوں کے ساتھ ساتھ درگاہ کے منتظمین بھی گناہ گار ہوں گے ۔ درگاہ کے مجاورین بھی گناہ گار ہوں گے ۔ اور درگاہ کے ٹرسٹی بھی گناہ گار ہوں گے ۔ ایک بات اور واضح کردینا چاہتاہوں ایک بات اور بتا دینا چاہتا ہوں ۔ بعض سنی عوام کے ذہن میں یہ بات بیٹھ گئی ہے ، بعض سنی عوام یہ سمجھ بیٹھے ہیں ، بعض سنی عوام یہ خیال کرتے ہیں کہ جو عورتوں کو مزار پر جانے سے روکے وہ دیوبندی ہے ۔ جو عورتوں کو مزار پر جانے سے روکے وہ وہابی ہے ۔ جو عورتوں کو مزار پر جانے سے روکے وہ اہلیحدیث ہے ۔ یہ بات بالکل ذہن سے نکال دیجئے امام عشق و محبت فاضل بریلوی جنہوں نے نوک قلم سے قصر وہابیت میں زلزلہ برپا کردیا جنھوں نے اپنی تحریر سے دیوبندیت کا قلعہ قمع کردیا ووہ فرماتے ہیں کہ عورتوں کو مزارات پہ جانا سخت منع ہے۔
عورتوں کو اسوہ خیرالنساء
دین دنیا میںعطا کر یاخدا