غصہ میں طلاق ہو جائے گی

   اگر کوئی شخص صریح الفاظ کے ساتھ  اپنی بیوی کو طلاق دے دے تو اس سے طلاق واقع ہوجاتی ہے، چاہے طلاق کی نیت اور ارادہ ہو یا نہ ہو، کیونکہ صریح طلاق کے واقع ہونے میں نیت اور ارادہ کا کوئی دخل نہیں ہوتا۔ نیز طلاق چونکہ عموماً غصہ ہی کی حالت میں دی جاتی ہے، اس لیے معمول کے مطابق غصہ طلاق کے وقوع کے لیے مانع  نہیں۔

ولو جاز عدم وقوع طلاق الغضبان لكان لكل أحد أن يقول فيما جناه كنت غضبانا۔(فتح الباري، كتاب الطلاق، )

 

 

Talaq